Татьяна Голикова подвела итоги форума объединенных культур

Татьяна Голикова подвела итоги форума объединенных культур

Diplomatrutube

3 недели назад

3,308 Просмотров

Ссылки и html тэги не поддерживаются


Комментарии:

@НатальяШульга-г5м
@НатальяШульга-г5м - 24.09.2024 16:01

Правельно они все сообщества посидели по пиздели че то решили , капец государства нет все юркины лица 😅

Ответить
@ИринаРатанина-ш8г
@ИринаРатанина-ш8г - 24.09.2024 16:02

Голикову В ТЮРЬМУ на 50 лет ЗА КАЗНОКРАДСТВО, ВРЕДИТЕЛЬСТВО С КОНФИСКАЦИЕЙ ИМУЩЕСТВА !!!

Ответить
@Рус-х8б
@Рус-х8б - 24.09.2024 16:04

Боже, за что же Ты нас наказываешь так жестоко и нещадно? Не видно конца страданиям нашим.
Замело Пути Твои, замело ... Только черти и ведьмы кругом, да темный лес, куда не глянь.

Ответить
@АлександрХавроненко
@АлександрХавроненко - 24.09.2024 16:05

А удивление брехливая дамочка.

Ответить
@nammosieuVoBienTichNhuLai
@nammosieuVoBienTichNhuLai - 24.09.2024 16:09

❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Nam mô a Di Đà Phật
Nam mô a Di Đà Phật
Nam mô a Di Đà Phật
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤

Ответить
@PysiaMysia-gx5df
@PysiaMysia-gx5df - 24.09.2024 16:25

Хозяйка интеллекта

Ответить
@cazzuttissimo
@cazzuttissimo - 24.09.2024 16:38

Все итоги путинского фашизма будет подводить военный трибунал г. Гаага!

Ответить
@ТамараБаширова-х5м
@ТамараБаширова-х5м - 24.09.2024 16:59

Когда Голикову уволят за воровство в крупном размере Российских и народных денежных средств и предательства нашей страны. Её давно надо было выгнать с такой должности . Она является позором для нашей страны.

Ответить
@antianademak
@antianademak - 24.09.2024 17:44

Россия !

Ответить
@ОльгаСергеева-о2з
@ОльгаСергеева-о2з - 24.09.2024 17:51

😡😡😡

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:00

14
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہے زندہ فقط وحدتِ افکار سے ملّت
وحدت ہو فنا جس سے وہ الہام بھی الحاد

وحدت کی حفاظت نہیں بے قُوّتِ بازو
آتی نہیں کچھ کام یہاں عقلِ خدا داد

اے مردِ خدا! تجھ کو وہ قُوّت نہیں حاصل
جا بیٹھ کسی غار میں اللہ کو کر یاد

مسکینی و محکومی و نومیدیِ جاوید
جس کا یہ تصّوف ہو وہ اسلام کر ایجاد

مُلّا کو جو ہے ہِند میں سجدے کی اجازت
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد!

پہلے بھی ایک جنرل صاحب نے تبلیغی جماعت میں دوبارہ کمشن حاصل کیا ۔اور اپنی باقی ماندہ زندگی نام نہاد اسلام کے عین مطابق گزار رہے ہیں۔ تسبیح لوٹا لیے دربدر پھر رہے ہیں۔اور آپ نے بھی شائد یہی راستہ چننا ہے۔عوام گئی بھاڑ میں اللہ اللہ خیر! عوام کو پرامن طریقہ سے قانون فراہم کرنا ریاست کا حق تھا اور ہے ۔ جو بتا دیا گیا ہے سب کو اب ساری قوم اپنے علماء سمیت انکاری ہیں تو کیا کیا جا سکتا ہےپھر؟ قیامت کے دن ان بڑوں کا حساب جب ہوگا ہم عوام ان پر لعنت اور یہ ہم پر لعنت کرتے ہونگے اگر اسی نظام پر ہم مر جاتے ہیں جو اب ہے سیدھے جہنم میں۔ کہ نہیں؟ ایسا ہی لکھا ہے قرآن مجید میں کہ لوگ غول در غول جہنم میں جارہے ہونگے اور ایسی قوم کے لیڈر اور قوم بھی ایک دوسرے پر لعنت کرتے جاتے ہونگے۔ بالکل ایسا ہی لکھا نہیں قرآن مجید میں؟ ایسا لکھا ہے اور اب بالکل یہی منظر پاکستانی قوم اور ان کے نام نہاد لیڈر پیش کر رہے ہیں۔جس پر ریاست پاکستان کی خاموشی سوالہ نشان نہیں ہے

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:00

13
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور کسی بھی جرم کو قابل گرفت اور اس کو قانونی دائرے میں لے کے آنے میں قانونی کاروائی میں ایک جو ضابطہ کار ہوتا ہے جو فوجداری سسٹم موجود ہے لیکن تم لوگ اس کو لاگو کیوں نہیں ہونے دینا چاہتے؟ جسکی آئین اجازت دیتا ہے جو 77سال سے معطل ہے ۔ اور یہ آئین مسلمانوں کو اپنے اسلامی طرز زندگی سے جینے کا حق دیتا ہے۔جیسا کہ ذیل آرٹیکل 31پڑھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلامی طرز زندگی
31. (1) پاکستان کے مسلمانوں کو انفرادی اور اجتماعی طور پر اس قابل بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کہ وہ اپنی زندگیوں کو اسلام کے بنیادی اصولوں اور بنیادی تصورات کے مطابق ترتیب دے سکیں اور ایسی سہولیات فراہم کریں جن کے ذریعے وہ زندگی کے مفہوم کو سمجھنے کے قابل ہو سکیں۔ قرآن پاک اور سنت.
(2) ریاست پاکستان کے مسلمانوں کے احترام کے طور پر کوشش کرے گی،
(a) قرآن پاک اور اسلامیات کی تعلیم کو لازمی بنانا، عربی زبان سیکھنے کی حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنا اور قرآن پاک کی صحیح اور درست طباعت اور اشاعت کو محفوظ بنانا؛
(b) اتحاد اور اسلامی اخلاقی معیارات کی پابندی کو فروغ دینا؛ اور
(c) زکوٰۃ 1[عشر،] اوقاف کی مناسب تنظیم کو محفوظ بنانے کے لیے
اور مساجد.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کہتے ہیں کہ یہ میری بیٹی ہے۔ میں اس کو اسلام میں داخل نہیں ہونے دوں گا۔ میں اس کو زنا کاری پہ لگا دوں گا بد کاری پر لگا دوں گا لیکن اس کو مسلمان ہونے نہیں دوں گا۔مسلمان ایسی ہوگی کہ کسی مسلمان سے نکاح ہو گا تو مسلمان ہو گی نا جیسے ماہ رنگ کو اسکے سردار شادی نہیں کرنے دیتے اور اسکو استعمال کرتے ہیں دیگر خواتین کو بھی بہار شادی نکاح نہیں کرتے دیتے ۔ اور کہتے ہیں ان کے حقوق ان کو نہیں دیں گےنکاح کرنا آئین میں لکھا ہوا پڑھ سکتے ہیں لیکن نکاح تو قرآن وسنت میں ڈیفائ ہے آئین میں ہو ہی نہیں سکتا وہ تو ایک پروسیجر ہو سکتا ہے قانون ہیں مسلمان کے لیے غیر مسلم کے تو وہی ہوگا۔یہ وہی بات ہے جو قریش عرب میں سے ایک شخص نے شاہ نجاشی کے دربار میں کہا تھا کہ ایک عورت کو ہم خریدتے ہیں کھلاتے ہیں پلاتے ہیں استعمال کرتے ہیں وہ کیسے ہمارے برابر ہو سکتی ہے؟ عورت اور مرد میں حقوق حاصل کرنے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ عورت نے جو کمایا وہ اس کا ہے جو مرد نے جو کمایا وہ اس کا ہے۔ ہاں تقوی میں مقام ہے جو اللہ کے نذیک ہے ۔ اور اللہ ہی نے عورت کو مرد کے تابع دیا ہے کہ گھر کا خاندانی سسٹم معاشرتی نظام چل سکے۔ لیکن یہ اسلام کے نام پر بدنما دھبے اپنے نام کے ساتھ مسلمان نہیں لکھوا سکتے۔ یہ غیر مسلم ہیں۔ یہودی ہیں۔یانصرانی جو بھی یہ ہندو ہیں مسلمان کا نام استعمال نہیں کر سکتے۔انکاری ہو جائیں بے شک تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں کوئی سزا نہیں ان پر لیکن مسلمان کا نام رکھ کر اسلام کے قانون سے انکاری ہونا قابل سزا ہو گا اگر پاکستان میں رہنا ہے ان کو۔

اب پاکستان پینل کوڈ میں شادی کا زکر ہے اور آئین میں شادی کے لیے قانونی تحفظ دیا گیا ہے لیکن نکاح کی شرائط تو اس میں پوری ہوہی نہیں سکتی کیونکہ مسلمان تو نکاح کرتا ہے شادی غیر مسلم کرتا ہے انگریز کو کیا لگے ان چیزوں سے لیکن یہ انگریز کے ٹاوٹ ابھی تک ہمیں اسی قانون پر چلا رہے ہیں کیوں؟

چائنہ مکمل طور پر یہ قانون یعنی اسلام قبول کرے گا۔ روس مکمل طور پر یہ قانون قبول کرے گا۔ پورا افریقہ یہ قانون قبول کرے گا ۔جن کو یہ ابو جہل کا بھائی مسلی کہتا ہے اس لیے کہتا ہے کہ یہ لوگ ہم سے دور رہیں اور مذید دور ہوں جنکو مسلمان اپنے قریب لانا چاہتے ہیں۔ ہر کچے اور پکے گھر میں یہ اسلام کا قانون جائے گا ۔اور ہر قوم قبیلے کا انسان اسے بخوشی تسلیم کرےگا ۔ اور بھی ملک کافی سارے ہیں ہیں جو یہ قانون تسلیم کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ ملاشیا نے تو اسکی مکمل تیاری کی ہوئی ہے ۔ سوائے مولانا فضل الرحمن اور شیر افضل مروت ، اور بیرسٹر گوہر اور عمران احمد خان نیازی اور یہ پارلیمانی ڈیموکریسی کے یہ نیتن یاہو کے دلالوں کے۔ کیونکہ اِنہوں نے اپنا نام مسلمان رکھا ہے اور ہیں یہ دجال کے پیروکار شیطان ان کا مرشد ہے اور جے پاول فیڈرل ریزرو کا چیرمین ان کا امام اعظم ہے نیتن یاہو ان پیغمبر ہے جو بائیڈن ان کا خدا ہے جو ان سے قوانین بنواتا ہے ۔ جو ان کا رازق ہے ان کو ڈالر کے ذریعے رزق عطا فرماتا ہے۔ یہ باقی چھوٹے چھوٹے ان کے چمچے کرچھے کمی کاری بھی ہیں ان کے ساتھ ہی ہیں لیکن کفر کے امام یہی ہیں پوری دُنیا میں اسلام کے نام پر بدنما دھبہ ۔

دعا ایسے نہیں ہوتی نہ ملتی اللہ کے راستے میں قدم اٹھایا جاتا ہے۔ پھر دعا مانگی اور منگوائی جاتی ہے۔ فضائے بدر پیدا نہ کرئیں اور دعا منگوائیں ایسے تو دعا قبول نہیں ہوتی۔ 22کروڑ عوام میں یتیم بے کس غریب لوگوں بچیوں اور بچیوں خواتین بوڑھوں بے کسوں بیواوں کی بددعا ہی ہے فی الحال کیونکہ اس بے بس عوام سے آپ لوگوں کو ظالم یہودی زیادہ پیارے ہیں جو قوم کا خون پی رہے ہیں اور نام اپنا مسلمان رکھا ہوا ہے۔ اور تمہاری حفاظت میں پارلیمنٹ آف اسلامی جمہوریہ پاکستان تک پہنچ چکے ہیں۔

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:00

12
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب یہ کہتے ہیں کہ ہم بیٹیوں کو بہنوں کو حصہ دیں گے بیٹی کا باپ تو مرگیا یہ بات تو فارغ ہو گئی اس کہنے والے کی اپنی موت پر ۔ پیچھے رہ گیا بھائی اوراس پہ ذمہ داری ہی نہیں ہے ۔یہ تو فریق ہیں ایک دوسرے کے جیسا کہ ایک بیٹی فریق ہے۔ایسا ہی ایک بیٹا فریق ہے۔ اور پھر ان کی ماں ایک فریق ہے۔ اب جو فریق ہوتے ہیں وہ کیسے اپنے ہاتھ میں قانون لے سکتے ہیں۔اگر معاملہ عدالت میں جاتا ہے تو جب تک فریقین میں تصفیہ بھی نہیں ہوتا تو عدالت تو ان کو پولیس کی حراست میں رکھنے کی پابند نہیں ہے اسلامی ریاست میں ؟کہ مال مقدمہ ادھر ادھر نہ کر دیں یہ فریقین ؟

قانون تو یہ ریاست لاگو کرے گی ہر صورت چاہے کوئی جتنا مرضی نا چے کیونکہ مسلمان اکثریت سے ہیں وہ ان کو قانون پر عمل کروانے کا طریقہ کار دے گی اگر وہ مانگیں گے آئین اسکا پابند ہے ریاست اسکی پابند ہے۔ یہ لوگ چاہے نہ مانگیں ان کی اپنی مرضی ہے۔اور جب یہ معاملہ پیش آئے گا تو فریقین اپنا اپنا مقدمہ اپنے حق کے لیے لے کے جائیں گے تھانہ میں کچہری سے پہلے مقدمہ دائر کریں گے تھانوں میں کہ یہ ہمارا حق ہے۔اور ا س میں پھر کسی کا نسب جو ہے جو وہ چھپ نہیں سکتا نادرا کی رجسٹریشن کس مقصد کے لیے ہے؟ صرف قوم کے نام پر بیرونی قرضہ خود وصول کرنے کے لیے کہ ہمارے پاس اتنے قیدی ہیں ان کے اخراجات امریکہ کی گارنٹی سے آئی ایم ایف ہمیں دے؟ یہ مقصد ہے نادرا کا ؟

مقصد یہ ہے کہ یہ فلاں کا بیٹا ہے یہ فلاں کی بہن ہے یہ فلاں کا بھائی ہے۔ تو جو مرنے والا ہے اس کی جب بخشش مغفرت ہی نہیں اللہ پاک نے حکم دیا کہ جب تک تیری وراثت تقسیم نہ ہو اگر تو مسلمان ہے مرنے والے کی مغفرت نہیں ہوگی۔اسکا طریقہ کار ہے مرنے والے پر وصیت لکھوانا بھی ایک فرض ہے اور ریاست کا اسکے پسماندگان میں قانون کی مطابق فیصلہ کرنا بھی لازم ہے کہ ریاست کا وہ فرد تھا۔ جیسے دیکھں ہم اپنی قوم کے شہیدوں کو یاد نہیں رکھتے قائد اعظم محمد علی جناح کو یاد نہیں رکھتے ہر سال اس کی قبر پر پھول نہیں چڑھاتے اسکی قبر کی بھی توہیں برداشت نہیں لیکن اپنی زندہ اور پیاری بیٹیوں کی توہیں کیسے برداشت کر تے ہیں یہ لوگ؟

تو یہ کیسے لوگ ہیں یہ کہتے ہیں کہ ہم خود دیں گے بہنوں کو حصہ ۔ہم دیں گے۔ جبکہ یہ دینے کا اختیار ہی نہیں رکھتے ۔کہ یہ تو برابر کے فریق ہیں اس معاملہ میں تو یہ کیسے فوجداری مقدموں کے فوجداری قوانین کے وکیل اور بیرسٹر ہیں؟کہ یہ اس معاملے کو سمجھ نہیں سکتے؟سمجھا نہیں سکتے؟ سلجھا نہیں سکتے؟اور اس معاملے کو یہ سمجھتے نہ ہوں؟یہ سب کچھ سمجھتے ہیں۔ لیکن سمجھنا نہیں چاہتے۔ سمجھانا نہیں چاہتے ۔لیکن کیونکہ یہ مسلمان ہیں نہیں۔ان کو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عدالت قبول نہیں۔انہوں نے اپنا نام مسلمان دکھاوے کے لیے رکھا ہوا ہے۔مسلمان کے نام سے مسلمان خواتین بچیوں کو ان کے آئینی قانونی حقوق سے محروم کرتے ہیں۔اپنی اس خانزادگی کے غرور اور تکبر اور گھمنڈ میں۔جیسے ابو جہل کو پتا تھا بلکہ اس نے تو صاف صاف بتا یا بھی کہ میں گواہی دیتا ہوں محمد سچے ہیں صادق اور امین ہیں لیکن میں ان کو اللہ کا نبی اور رسول مان لوں یعنی ایمان لے آوں تو میری سرداری قیادت سیادت جاتی ہے ۔اور ہوس مال و زر میں جیسے یہود ی مال کی محبت اور محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغض و عناد میں جل مر رہے ہیں ۔ا ور چاہتے ہیں کہ محمد الرسول اللہ کی امت کی بیٹیاں یوں ہی قانون سے محروم رہیں اور یہ یہودی ان سے بدکاریاں زناکاریاں کرتے رہیں۔

یہ معاملہ وہی ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اتھارٹی کو تسلیم نہ کرنا اور کہنا کہ ہم خود جیسے مرضی دین میں جو مرضی کریں گے۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر یہ کہتے ہیں کہ ہم یہ قانون مانتے ہیں یا ہم اسلام تسلیم کرتے ہیں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لاتے ہیں تو یہ قانون کیوں نہیں لاگو ہونے دیتے؟ اس قانون جو قرآن مجید میں موجود ہے اس کو امپلیمنٹ کیوں نہیں ہونے دیتے؟ جبکہ سارا پرسیجر ان کے پاس موجود بھی ہے ۔ صرف اسی وجہ سے کہ یہ یہودی ہیں اِنہوں نے نام مسلمان رکھ کر مسلمان پہ قبضہ کیا ہوا ہے۔آئین کے بھی یہ منکر ہیں ریاست پاکستان کے آئین کے منکر ہیں۔آئین سے انکاری ہیں۔آئین مسلمان کو اپنے اسلامی طرز زندگی جینے کا حق دیتا ہے جس سے 77 سال سے انہوں نے مسلمان کو محروم کیا ہے یہ مجرم ہیں ریاستی اداروں کے مجرم ہیں۔ قوم کے مجرم ہیں۔مسلمانوں کے مجرم ہیں۔ لیکن یہ کہتے ہیں کہ ہم ایسے کریں گے ہم ویسے کریں گے یہ جنگلی سور فضل الرحمٰن اور یہ ابو جہل یہ مجرم ہیں ہم ان کو کچھ بھی نہ کہیں عوام ان کو اپنا لیڈر مان لیتے ہیں اگر یہ اپنے نام سے مسلمان ہٹا دیں۔ تو جموریت والوں کے لیڈر تو ہیں یہ اور سیاست یعنی منافقت بھی بہت اچھی کر لیتے ہیں ۔ لیکن مسلمان نام رکھا ہو اور کفر کا قانون ہم پہ مسلط کریں گے تو مسلمان ان کو کسی صورت بھی چھوڑے گا نہیں۔

اگر تم دو گے تم مان رہے ہو اپنی زبان سے کہ دو گے تو اسکو قانونی جرم قرار دینے میں کیوں رکاوٹ ڈالتے ہو؟ اب تم کہتے ہو ہم دیں گے یعنی بیٹی کے بارے تو جب تم مر جاؤ گے تو تم کیسے دو گے؟ یہ زندوں کا معاملہ ہوتا ہے جو مر جاتا ہے اس کا ترکہ ہی تو تقسیم ہوتا ہے۔ زندہ کا نہیں زندہ کو تم دو نا اپنے حق میں جو مرضی تمہارے مر نے کے بعد عورتوں کا وارث کون ہوگا؟ جنکی شادی نکاح نہیں ہو ا ہوتا؟

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:01

11
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اوران کا ہر کام ان کے والد صاحب مفتی محمود صاحب رح نے جنرل محمد ضیاء الحق رح کے دور میں بھی اسلامی قوانین کا مسودہ پہلے تو پھاڑ کے اس کے اوپر وہ ناچے نہیں یہ مولانا ایک مسودہ کے اوپر ناچا تھا جنرل پرویز مشرف صاحب کے دور میں ان کے والد کویعنی مفتی محمود کو بخار ہو گیا ہسپتال میں چلے گئے۔پھر ایک نام نہاد اسلامی جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد صاحب ان کو بھی بخار ہو گیا انہوں نے مسودہ ہی پھاڑ دیا۔ اس پر بحث تو ہو سکتی تھی ۔اور یہ جتنے بھی نام نہاد علماء کرام ہیں انہوں نے تو ہمیشہ اسلام کے خلاف کام کیا ہے اور انگریز کی یہ جو اب ہم تو ان کو ایسا نہیں کہتے کہ ہمارے پختون بھائی ویسے خوبصورت تو ہیں اور اس خوبصورتی کا فائدہ یہ ناجائز ہی لیتے ہیں اپنے قوم قبیلوں میں جو یہ ٹرانس جینڈر کا ایکٹ انہوں نے پاس کیا تھا عمران احمد خان نیازی کی زیر سربراہی کہ اس کی مقاصد تو ان کو عوام کو پتہ ہی ہے سارے کہ مراد سعید صاحب اور عمران خان صاحب کے متعلق ان کی اہلیہ نے کیا لکھا ہے اس کتاب میں کہ یہ کس کماش کے لوگ ہیں۔تو بہرحال عرض یہ ہے کہ یہ چیزیں تو اختلاف سے رائے زیادہ ،بغض و عناد اور لڑائی جھگڑا پیدا کرتی ہیں لیکن اسلام کے قوانین کو اس ملک میں قابل عمل بنانے کے لیے یہی لوگ رکاوٹ لوگ ان کو مجبور نہیں کرتے کہ تم لوگ مسلیوں پر بسم اللہ پڑھو یا ان سے دعا سلام کرو کم از کم اپنی بیٹیاں جن کے حقوق 77 سال سے نہیں دیے جا رہے اور ان حقوق کے تحفظ کے لیے ریاست کی سطح پہ قوانین کا نفاذ جو ہے وہی دین میں آنا کہلاتا ہے۔ اس سے کیوں انکاری ہو؟ مغلوں نے یہی کام نہیں کیا اور اپنی بادشاہت بادشاہ نے اپنے ہاتھ میں یعنی قانون اپنے تابع رکھا ہے اور جو بادشاہ بولتا تھا وہی قانون ضابطہ ہوتا تھا کیونکہ دستور کی کتاب مسلمان کی قرآن مجید ہے لیکن اس کا امپلیمنٹ جو ہے وہ ضابطہ کار جو ہے وہ "پریکٹس اینڈ پروسیجر "جو آپ لوگ کہتے ہیں یا "ضابطہ فوجداری" کہتے ہیں وہ کون کرے گا؟ وہ اب پارلیمنٹ سے جو باہر لوگ بیٹھے ہیں وہ تو پھر مطالبہ کریں گے یا پھر جب پانی سر سے گزرے گا تو وہ آپ لوگوں کی گردن تک آئیں گے لوگ کہ نہیں؟

یعنی مغلوں نے اور مسلمان بادشاہوں نے شخصی خلافت تو قائم کی لیکن اب اجتماعی خلاف کا زمانہ ہے یعنی کہ محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت ہونے کے ناطے ہم سب پر اجتماعی خلاف کی ذمہ داری نہیں ہے کہ علماء اس سے بے خبر کیوں ہیں اگر یہ مسلمان ہیں؟

پورا افریکہ جس میں کثیر مسلم ممالک ہیں پورا ہندوستان جس میں اربوں لوگ سونولی وکالی رنگ کے ہیں ان سب کے منہ پر تماچہ اور ان کو اسلام سے پاکستان سے اور محمد الرسول اللہ کے دین سے برگشتہ کرنا آئین پاکستان کی غلط تشریح کرنا پارلیمنٹ کے فلور پر کھڑے ہو یہ کوئی جرم نہیں ہے ؟پاکستان کی نظریاتی اساس کی جڑ بنیاد کاٹنے کے مترادف نہیں ہے ؟

ایک پاکستان کا فرد جو فوجداری وکیل بھی ہو، اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ کا ممبر بھی ہو، نام بھی مسلمان کا رکھا ہو، مسلمان ہونے کا دعوے دار بھی ہو، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی ہونے کا دعویدار بھی ہو، اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سب سے بڑی پارٹی جو ناچنے میں سب سے آگے ہے ویسے تو بڑی نہیں ہے لیکن اپنے آپ کو پوری دنیا کی عالمی پارٹی شو کر رہی ہے ۔اور وہ یہ بات کرے کہ "مسلیوں پر ہم بسم اللہ بھی نہیں پڑھتے" اور ان کی اپنی بیٹیاں غیروں کے آگے جب ناچتی ہوں تو اس کے اسباب کیا ہیں؟ وہ یہ ہیں کہ ہم سب نام نہاد مسلمانوں نے اپنی بیٹیوں کو ڈس اون کرتے ہیں ۔وہ اس طرح کہ وراثت کا حق جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کو 1400 سال پہلے تاریخ انسانی میں عورت کو ملکیت کا حق دیا ، اس کو شرف انسانیت سے ہمکنار کیا اس کو عزت دی ۔عورت کو اس کے باعزت مقام انسانیت سے گرا کر اپنی ان بیٹیوں کو اپنی عزت بیچنے اور غیر محرموں کے آگے چند ٹکوں کےلیے اپنے کپڑے اُتارنے پر مجبور کرنے پر خود مجبور کر دیا ۔

لوگ کہتے ہیں ہم خان ہیں، ہم چوہدری ہیں ، ہم ملک ہیں ہم یہ ہیں فلاں ہیں ، ہم لیڈر ہیں مطلب یہ کسی ایک شخص کی بات نہیں ہے یہ جتنے بھی اس سوچ کے لوگ ہیں یہ اگر یہ کہتے ہیں کہ ہم دیں گے وراثت میں سے حصہ ۔ ہم دیں گے نا بھئی۔ تم دو گے۔ تو بتاؤ کہ اسلامی ریاست کا سٹرکچر پھر کیسے بنے گا ؟ جسکو اجتماع خلاف کی ذمہ داری کہتے ہیں مطلب ہر مسلمان پر جب خلافت کی زمہ داری فرض ہے تو جب یہ کافی سارے لوگ اکھٹے ہو جائیں گے تو کیا سب سے سب خلیفہ بننے کے لیے جنگ کریں گے؟ نہیں بلکہ حضرت حسن و حسین علیہ اسلام کی سنت کوزندہ کرتے ہوئے اپنے میں سے علم و عمل و زہد و تقوی والے ، طاقت والے نظام کو کنٹرول کر سکنے والے کو اپنا حق خلافت تفویض کریں گے یا ہر کوئی اپنی اپنی ریاست بنائے گا؟ ہر کوئی قانون کو اپنے ہاتھ میں لے گا؟

آئین پاکستان ہر فرد کو حق دیتا ہے اپنی زندگی انجوائے کرنے کا کوئی کسی کو روک نہیں سکتا تو تم اپنی بہنوں بیٹیوں کو کیسے روک سکتے ہو جب کہ وہ تمہارے باب کے نطفے سے ہیں تمہارے نطفے سے نہیں تم ان کے ساتھ برابر کے شریک ہو ان کے مالک نہیں وہ تمہاری ملک یمین نہیں ۔ عورت کے قانون وارثت میں تو اسکا باپ اور اسکا شوہر نہیں ہے ؟ کیونکہ باپ مرے گا تو یہ لاگوں ہو گا شوہو بیوی مرے گی تو یہ قانون لاگوں ہو گ۔ یا شاہرمرے تو بیوی مدعی ہو گی۔اور وارثت تقسیم تو باپ کے اور کسی بھی شخص کے مرنے کے بعد کا معاملہ نہیں ہے ؟

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:02

10
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں اور پوری دُنیا میں اس وقت ایک معاملہ ہے پرسنل اور پرائیویٹ لائف کا اور دوسرا معاملہ ہے قدرتی وسائل کی تقسیم کا۔ یہ دونوں معاملات قانونی طریقے سے نہ حل مانگتے ہیں ریاست سے۔جو ریاست کا حق بھی ہے اسکا حل پیش کرنا اور لاگوکرنا۔ عوام کو حقوق دینا کیونکہ اللہ پاک نے ہی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے یہ قوانین انسانیت کو دیے ہوئے ہیں۔ اور یہ یہودی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پر انگلی اٹھانے سے باز نہیں آتے اور ان کا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور قرآن مجید پر ایمان نہیں ہے۔ چاہے تم جتنی مرضی ان کی چاکری کر لو ان کی طرح ہو جاؤ یہ نتن یاہو کے ہی ایجنٹ ہیں۔ چاہے مولانا فضل الرحمن ہوں چاہے شیر افضل مروت ہو چاہے عمران احمد خان نیازی ہو چاہے فلاں ٹمکانا خان، چوہدری ، نواب ملک، مشر، قشر یہ سب اسی کفر طاغوت کے نظام کے مہرے ہیں۔ اور محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ان کی 1400 سالہ پرانی دُشمنی ہے۔ کیونکہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو فرما دیا تھا کہ بلال میری قوم کے سردار ہیں۔یعنی بلال میری قوم کے سید ہیں۔سرورِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا ’’بلالؓ جنت میں سب سے پہلے داخل ہو گا۔‘‘ صحابہ کرامؓ نے پوچھا! یارسول اللہ! آپؐ سے بھی پہلے؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا! ہاں مجھ سے بھی پہلے۔ میں جس ناقہ پر سوار ہوں گا اس کی مہار بلالؓ نے تھام رکھی ہو گی۔ اسطرح وہ مجھ سے بھی پہلے جنت میں داخل ہو گا۔

بلال اس قوم کے سید ہیں سید سردار ہوتا ہے عرب میں ذات پات کی کوبڑائی نہیں سمجھا جاتا تا اسلام کے آنے کے بعد بلکہ کسی کی جانچ پرکھ کے لیے میعار ظاہر تقوی سے کی جاتی تھی جو آج بھی ایک سٹنڈرڈ اسلامی معیار ہے کسی بھی صالح انسان کی جانچ کا ۔ اس میں رنگ نسل کا تعلق نہیں۔ جبکہ یہ یہودی کہتے ہیں ہم" مسئلیوں پر بسم اللہ بھی نہیں پڑھتے" اب لاہور کی ہیرا منڈی بازار حسن میں یہ بتائیں کہ کس کی بیٹیاں ناچنے پر کیسے مجبور ہوتی ہیں؟ کیونکہ وہ حقوق جو خواتین کو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیے ہیں جو کہ اب گلوبل ہونے ہیں ان سے یہ کیوں منکر ہیں۔ جو بندہ اپنی بیٹی اپنی بہن اس کی عزت کا محافظ نہیں ہے وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے کسی بھی عہدے کے قابل ہے؟۔ یہ سب آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تحت ،آئین کے کتنے آرٹیکل ہیں تمہید سے لے کے 40 تک 227 تک اور یعنی اپنے حلف تک کے اور اسلام کے نظریاتی اساس کے خلاف کام نہیں کررہے؟ان نااہل لوگوں کو تو رکھا ہی انہیں نیتن یاہؤ نے اسلام کی نظریاتی احساس کے خلاف کام کرنے کے لیے ہے۔پاکستان کی تمام لیڈیز پولیس، مرد پولیس ، پاکستان کی تمام مسلح افواج لیڈیز اور حضرات ، پاکستان کی تمام رینجرز پاکستان کی تمام ایف سی تمام اداروں کی لیڈیز جن کو آئین ایک ضابطہ کار دیتا ہے کہ کسی بھی جرم کو قابل گرفت لانے کے لیے جو اختیار ان کو ریاست کی طرف سے عوام کے حق میں دیا گیا ہے جس کو "ضابطہ فوجداری" بھی کہتے ہیں جو اسلام کے فوجداری قوانین کو اور دیگر تمام قوانین کو نافذ کرنے کا ایک طریقہ کار بھی ہے۔ جسکا آئین میں حکم ہے یہ کہتے ہیں کہ" فوجداری وکیل ہو پلس کی حراست سے بھاگ جانے والے کو پھر مار دیا جاتا ہے"۔تو اس میں قابل گرفت اور قابل غور یہ بات ہے کہ دیکھیں پنجاب کے علاقے میں دراوڑ تہذیب صدیوں سے موجود ہے سندھ کے علاقے میں منجوداڑو تہذیب صدیوں سے تاریخی ورثہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اور گرم مرطوب علاقے کے لوگ افریقہ کے بیشتر لوگ انڈیا کے اکثریت لوگ زیادہ تر جن کی رنگت کالی ہے اب ایک ممبر پارلیمنٹ اسلامی جمہوریہ پاکستان کسی کی قوم کو ایک گالی کی صورت میں پیش کرے تو جو مسلمانوں پر اللہ تعالی کا پیغام اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے دی گئی ذمہ داری کہ ان کے دین کو تمام دُنیا تک پہنچانا ہے اس کے خلاف یہ بات جاتی ہے کہ باہر تو عام بول چال میں لوگ بھی ایک دوسرے کو کسی کو جو اکڑ جائے کام نہ کرے اس کو کہتے ہیں کہ اوئے تو مسلی بن گیا ہے یعنی کہ اکڑ گیا ہے۔

مطلب یہ کہ انگریز ہندوستان میں آئے تھے تو اس پر ایک بڑی سی کتاب بھی ہے "ہندوستان کی قومیتیں" تو اس نے یہ اینالائز کیا تھا کہ کون کون سی قوموں میں کیا کیا خصوصیات ہیں تو اس نے جو جری اور بہادر قومیں تھیں ان کو پولیس میں بھرتی کیا ان کو فوج میں بھرتی کیا کیونکہ وہ عوام کے ساتھ کوئی رو رعایت نہ کریں انگریز کے قانون کے نفاذ میں تو اب تو انگریز بھی جا چکا ہے اور ہمیں تو یہ بھی شک ہے کہ یہ پھر گورے ہیں تو شاید کسی انگریز کی اولاد سے ہوں مسلیوں کو تو اپنے باپ دادا کے حسب نسب پر کوئی افسوس اور دکھ نہیں ہے پنجاب میں ایم این اے، ایم پی اے تک کے الیکشن لڑتے ہیں لوگ جو صاحب وہ اپنے اشتہاروں میں بھی فخر سے اپنی قوم لکھواتے ہیں کہ ان کے حسب نسب کا عوام کو پتہ چلے کیونکہ جو لوگ عوامی لیڈر ہوتے ہیں وہ عوام میں چھپ نہیں سکتے ان کا حسب نسب قوم قبیلہ جو پہچان کی ایک اللہ پاک نے دی ہوئی ہے شناخت ہر انسان کو اس سے شرم نہیں کرتے۔کالا ہونا کوئی گالی ہے تو پھر تمام دُنیا کے کالی رنگ والوں کو گالی دی گئی ہے پاکستان کی پارلیمنٹ کے فلور سے یہ بہت الامنگ اور قوم پرستی کو ہوا دینے اور یہود کی سازش یعنی پاکستان کے ٹکڑے نسلی عصبیت و قومیت کی بندد پر کرنے کے مترادف ہے یہ سبق عمران احمد نیازی نے بھی 2013سے شروع کیا تھا کہ "بولو بولو پختونوں کے نغمے بولو"جو کہ ایک اسرائیلی سازش کے تحت تھا جسکے مکمل ثبوت بھی آچکے ہیں۔

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:02

تاہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی نظریاتی اساس کے خلاف کام کرنا آئین اسلامی جمہوری پاکستان کے تحت بھی قابل گرفت ہے اور انٹرنیشل ہیومن رائٹس کے بھی خلاف ہے پھر ایسے لوگوں کا اپنی ہی بیٹیوں بہنوں کو حقوق حاصل نہ کرنے دینے کے قوانین کو "اسلامی جمہوریہ پاکستان" میں نافذ نہ ہونے دینے کے خلاف جیسا کہ مولانا فضل الرحمن صاحب مذہب کا نام استعمال کر کے ہمیشہ سے ووٹ لیتے آتے ہیں اسلام کے بھی خلاف ہے۔

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:03

09
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اس کے بعد باقی جو سانولے یا کالے لوگ اس ملک میں پائے جاتے ہیں وہ بھی اس کی قوم ہیں ان کے بارے میں کیا ذمہ داری عائد ہے؟ ان کی خواتین کے بارے میں کیا ذمہ داری عائد ہے؟ یہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں اس کی ذات کو انا کو ، ہمارے بات کرنے کو پروجیکشن آف سیلف کے زمرے سے نکال کے ایک انسان کی اور دوسرے انسان کی اور پارلیمنٹ کے رکن کی بات سمجھ کر قانونی نقطہ نظر سے سمجھیں کہ ایک فوجداری وکیل بھی ہو پارلیمنٹ کا ممبر بھی ہو اور اللہ پاک نے اسے عقل بھی دی ہو شکل و صورت بھی اور اپنی قوم کا خان بھی ہو خوبصورت بھی اللہ پاک نے پیدا کیا ہو اور وہ اس پارٹی کا نام نہاد لیڈر بھی ہو جو کہتے ہوں کہ ہم ریاست مدینہ قائم کریں گے تو اس پہ کوئی ذمہ داری اللہ اور اس کے رسول اور اس کی قوم کی طرف سے اور پاکستانیوں کی طرف سے عائد نہیں ہوتی؟

اب کیا زمہ داری عائد ہوتی ہے جو اللہ کی طرف سے اور جو اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ہے؟ اور جو اس کی قوم کی طرف سے ہے ؟جو اس کی بیٹیوں کی طرف سے ہے ؟وہ کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے ؟وہ تھوڑا سا ہم سمجھتاتے ہیں کہ یہ کفر کا نظام کیسے کام کرتا ہے۔ اور ریاست مدینہ کے نام پہ یہ دجالیت کیسے پھیلی ہے ۔اور یہ قومیتوں میں بٹنے کا بانٹنے کا قبیلوں میں بانٹنے کا طریقہ واردات کیسے کرتے ہیں؟

بنی اکرم محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد عالی شان ہے کہ تمہاری پرائیویسی میں کوئی بندہ دخل اندازی دے یعنی کہ تمہارے گھر کے دروازے میں سے کوئی بغیراجازت تانک جھانک رہا ہو تم اس کو پتھر پھینکو اگر اس کی آنکھ نکل جائے یا پھوٹ جائے تو تم اس کے گناہ گار نہیں ہو۔ اب اس حدیث مبارکہ اور سنت سے یہ سبق بھی نکلتا ہے کہ کسی کی پرائیویٹ لائف میں دخل اندازی دینا بہت بڑا جرم ہے۔جس کو استعمال کر کے اقوام متحدہ پوری دُنیا پر راج کر رہی ہے۔ اور عورت کو اپنے قبضے میں کیا ہوا ہے۔ اور عمران احمد خان نیازی صاحب نے اسی حق کو استعمال کر کے سرکاری پرائم منسٹر ہاؤس کو چھوڑ کے بنی گالہ میں اپنے کارناموں کے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔کہ سرکار کی چھتری میں کے کسی کی پرائیویٹ لائف میں کوئی دخل اندازی نہیں دے سکتا ہے ۔اب یہ جو پاکستان کے یہودی مفتی عالم خطیب جن میں سرفہرست مولانا طارق جمیل صاحب ہیں یہ یہاں تک تو مسئلہ بتائیں گے کہ کسی کی پرائیویٹ مرد ہو یا عورت کی پرائیویٹ لائف نہ تو ڈسکس ایبل ہے آئین پاکستان کے تحت نہ اسلام کے تحت نہ ہی اس کے بارے میں پوچھا جائے گا نہ ہی اس میں دخل اندازی دیا جائے گا۔

اب اس سارے پس منظر کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ یہ سوچیں کہ زنا کاری جو کہ ایک بہت قبیہ معاشرتی برائی ہے جس کے جرم میں ملوث ہونے والے مرد اور عورت کو پتھر مار کر جان سے مار دینے کا اللہ پاک کا حکم تورات سے چلا اآرہا ہے۔ جس حکم کو محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسلام میں بھی لاگو رکھا ہے ۔اب یہ زنا کیسے ڈیفائن ہوگا ؟کیونکہ فوجداری وکیل ہے شیر افضل مروت اور خان بھی ہے اپنے قبلے کا جس کے سر پران کو ناز ہے اسکو بے شک بیرسٹر گوہر صاحب کو بھی ساتھ ملا کر اور ڈاکٹر بابر اعوان صاحب جو اکہ ایک مذہبی سکالر بھی ہیں ،اسکا جواب تو ہر صورت ان حضرات کو دینا ہوگا قوم کے سامنے ۔ کیونکہ قوم نے قبیلے نے ان کو ووٹ دیے ہی اس مقصد کے لیے ہیں۔ کہ اسلام کے اس قبہہ جرم کو کیسے ڈکلیئر کریں گے؟

ایک دفعہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی ایک زوجہ محترمہ کے ساتھ گلی میں جا رہے تھے توسامنے صحابہ کرام آگئے تو آپ نے دور سے ہی ان کو بتایا کہ یہ میری زوجہ ہے میرے ساتھ۔اب بات یہ ہے کہ یہ لوگ پردے کی بات کرتے ہیں تو اگر آپ صلی اللہ علہ وآلہ وسلم کی زوجہ محترمہ کا چہرہ کھلا ہوتا تو وہ صحابہ دیکھ نہ لیتے کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زوجہ ہی ہیں۔لیکن محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتا کر وضاحت کیوں کرنی پڑی؟ کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی اپنے پرائیویٹ معاملات میں کسی کو دخل اندازی دینے کے حق میں نہیں ہیں۔اور وہ بھی اپنی صفائی پیش کر رہے ہیں۔اور کرنے کے خود ذمہ دار ہیں کہ میں اپنے اللہ کے قانون پر کاربند ہوں۔

جبکہ آج لوگ کہتے ہیں کہ ہم یہ یہود کا قانون کہ کسی کے پرائیویٹ افیرز اور پرائیویٹ لائف میں دخل اندازی نہیں کی جا سکتی، آئین پاکستان کے مطابق بھی۔جبکہ وہ اپنے منکوحہ اور غیر منکوحہ مردوں،عورتوں کے علاوہ دیگر کو بغیر کسی عزر شرعی خلوت میں لے جانے کے آئین اور قانون کےمطابق پابند بھی نہیں ہیں لیکن پھر بھی ایسا کرتے ہیں ؟اگر جب اللہ پاک نے واضح طور پر یہ حکم دے دیا ہوا ہے اپنے آئین میں دستور میں کہ میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ وراثت کا قانون جو تمہیں دیا ہے اس پر عمل کرو اس پر عمل کراو۔ لیکن یہ لوگ عمل نہیں ہونے دیتے ریاستی سطح پر؟ایک بندہ مر جاتا ہے اس کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں تو قانون کی عملداری کروانا تو اس بندے پہ ہے جو مر رہا ہے دستور تو یہ کہتا ہے۔ لیکن وہ تو مر گیا اب اس مسلہ کو حل کون کرئے گا؟ جبکہ باقی سب پسماندگان اس مسلہ میں برابر کے فریق ہیں نہ کہ ان میں کوئی منصف کوئی حکم ؟ تو یہ مسلہ کون حل کروائے گا؟ جب ایک ریاست اور اسلامی معاشرہ وجود میں آجاتا ہے ؟

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:03

08
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں (حیرت میں) بول پڑا کسریٰ بن ہرمز (ایران کا بادشاہ) کسریٰ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں کسریٰ بن ہرمز! اور اگر تم کچھ دنوں تک اور زندہ رہے تو یہ بھی دیکھو گے کہ ایک شخص اپنے ہاتھ میں سونا چاندی بھر کر نکلے گا، اسے کسی ایسے آدمی کی تلاش ہو گی (جو اس کی زکوٰۃ) قبول کر لے لیکن اسے کوئی ایسا آدمی نہیں ملے گا جو اسے قبول کر لے۔ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا جو دن مقرر ہے اس وقت تم میں سے ہر کوئی اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ درمیان میں کوئی ترجمان نہ ہو گا (بلکہ پروردگار اس سے بلاواسطہ باتیں کرے گا) اللہ تعالیٰ اس سے دریافت کرے گا۔

کیا میں نے تمہارے پاس رسول نہیں بھیجے تھے جنہوں نے تم تک میرا پیغام پہنچا دیا ہو؟ وہ عرض کرے گا بیشک تو نے بھیجا تھا۔ اللہ تعالیٰ دریافت فرمائے گا کیا میں نے مال اور اولاد تمہیں نہیں دی تھی؟ کیا میں نے ان کے ذریعہ تمہیں فضیلت نہیں دی تھی؟ وہ جواب دے گا بیشک تو نے دیا تھا۔ پھر وہ اپنی داہنی طرف دیکھے گا تو سوا جہنم کے اسے اور کچھ نظر نہ آئے گا پھر وہ بائیں طرف دیکھے گا تو ادھر بھی جہنم کے سوا اور کچھ نظر نہیں آئے گا۔ عدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے کہ جہنم سے ڈرو، اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعہ ہو۔ اگر کسی کو کھجور کا ایک ٹکڑا بھی میسر نہ آ سکے تو (کسی سے) ایک اچھا کلمہ ہی کہہ دے۔

عدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے ہودج میں بیٹھی ہوئی ایک اکیلی عورت کو تو خود دیکھ لیا کہ حیرہ سے سفر کے لیے نکلی اور (مکہ پہنچ کر) اس نے کعبہ کا طواف کیا اور اسے اللہ کے سوا اور کسی سے (ڈاکو وغیرہ) کا (راستے میں) خوف نہیں تھا اور مجاہدین کی اس جماعت میں تو میں خود شریک تھا جس نے کسریٰ بن ہرمز کے خزانے فتح کئے۔ اور اگر تم لوگ کچھ دنوں اور زندہ رہے تو وہ بھی دیکھ لو گے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک شخص اپنے ہاتھ میں (زکوٰۃ کا سونا چاندی) بھر کر نکلے گا (لیکن اسے لینے والا کوئی نہیں ملے گا) مجھ سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، کہا ہم کو سعدان بن بشر نے خبر دی، ان سے ابومجاہد نے بیان کیا، ان سے محل بن خلیفہ نے بیان کیا، اور انہوں نے عدی رضی اللہ سنے سنا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا، پھر یہی حدیث نقل کی جو اوپر مذکور ہوئی۔

انتہائی دکھ اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ "اسلامی جمہوریہ پاکستان" کی پارلیمنٹ سے ایک ممبر پارلیمنٹ نے ایک بات کی کیونکہ پارلیمانی افیرز کا ایک ادارہ بنا ہوا ہے جس میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ کس طرح اسلام کے کسی بھی قانون کو معاشرے میں رائج ہونے سے روکنے کے لیے اپنی کوشش یعنی کہ سر توڑ کوشش تم ممبران لوگوں نے کرنی ہے۔کیونکہ یہ پارلیمانی لیڈر جو ہیں یہی کفر کے دجال کے پاؤں ہیں اور یہی اس کے مرید ہیں اب ایڈوکیٹ شیر افضل مروت جو کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے ممبر ہیں وہ ایک بات پارلیمنٹ میں سپیکر صاحب سے فرما رہے تھے کہ اب یہ نہیں پتہ کس کے بارے میں فرمائی ہے انہوں نے بہرحال جس کے بارے میں بھی فرمائی ہے پاکستان کے کسی بھی سانولے یا کالے رنگ کے عام آدمی یا شہری یا حکومتی عہدے دار جو بھی اہلکار یا کوئی اس طرح کا معاملہ نظر آ رہا تھا تو فرمایا یہ رہے ہیں کہ "نائن ایم ایم پسٹل ساتھ رکھا اور کہا کہ فوجداری وکیل ہو تمہیں تو پتہ ہے کہ پولس کی حراست سے جو بندہ بھاگ جاتا ہے وہ مارا دیا جاتا ہے" تو میں نے اس سے کہا کہ ہم خان لوگ ہیں ہمیں تمہارا لاہور والا گھر بھی پتہ ہے ملتان والا گھر بھی پتہ ہے ہم خان تو مسلیوں پر بسم اللہ بھی نہیں پڑھتے" اب سوچنے کی یہ بات ہے کہ جس کے بارے میں بھی یہ بات انہوں نے کی ہے یا جو بھی کی ہے یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ ہے جس میں مسلمان ممبر آف پارلیمنٹ پر ایک بہت بڑی ذمہ داری اس کے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قوم کو اسلام کے قانون پر یعنی کہ دین پر قائم رکھنے کی بھی ہے۔اگر آپ آئین سازی کر سکتے ہیں تو پولیس کے اختیار کو ختم کرا دو آین میں ترمیم کر کے کہ کسی کو گرفتار کرے ہی نہیں یہ کیوں نہیں کرتے؟

اب ہماری اس بات کو 50 دفعہ ریپیٹ کر کے آپ پڑھیں گے اور اپنی ذات کو اس میں سے نفی کر کے کہ جیسے کہتے ہیں نہ کہ فنا اللہ والے جو درویش ہیں اسی طرح فنا فی اللہ ہو کے آپ نے یہ بات سمجھنی ہے تب سمجھ آئے گی کیونکہ ہمارا مقصد کسی کی ذات پات رنگ ونسل کی تذیل کرنا نہ ہی کسی انفرادی شخص پر تنقید کرنا بلکہ ایک اہم مسلہ سمجھانا ہے۔ کہ ایک شخص شیر افضل مروت نامی اسکا کا نام بھول جائیں صرف اس تحریر کو یاد رکھیں اور پارلیمنٹ آف اسلامی جمہوریہ پاکستان کو یاد رکھیں کہ ایک فوجداری وکیل ہو جس نے تمام قانون پڑھا ہو دوسرا وہ دعویدار ہو میں مسلمان ہوں تیسرا اللہ پاک نے اس کو اسلامی جمہوریہ پارلیمنٹ کا ممبر بنایا ہو چوتھا وہ اس قوم کا فرد ہو جس کو اللہ پاک نے حسن و جمال خوبصورتی عقل شکل بھی دی ہو تو اس شخص پر پارلیمنٹ کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟

اسلام کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟ اللہ کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟ اس کی اپنی قوم کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟ اس کی بیٹیوں کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟ اس کی ماؤں کی طرف سے کیا ذمہ داری عائد ہے؟

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:03

07
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
47.3[(l) آئین میں موجود کسی بھی چیز کے باوجود، صدر کو، اس آرٹیکل کی دفعات کے مطابق، جسمانی یا ذہنی معذوری کی بنیاد پر عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے یا آئین کی خلاف ورزی یا سنگین بدتمیزی کے الزام میں مواخذہ کیا جا سکتا ہے۔
(2) کسی بھی ایوان کی کل رکنیت کا نصف سے کم نہیں سپیکر قومی اسمبلی کو دے سکتا ہے یا جیسا کہ معاملہ ہو، چیئرمین کو اس کی برطرفی کے لیے قرارداد پیش کرنے کے ارادے کا تحریری نوٹس، یا جیسا کہ مقدمہ صدر کا مواخذہ ہو سکتا ہے۔ اور اس طرح کے نوٹس میں اس کی نااہلی یا اس کے خلاف الزامات کی تفصیلات بیان کی جائیں گی۔]
(3) اگر شق (2) کے تحت کوئی نوٹس چیئرمین کو موصول ہوتا ہے تو وہ اسے فوری طور پر سپیکر کو بھیج دے گا۔
(4) سپیکر، شق (2) یا شق (3) کے تحت نوٹس کی وصولی کے تین دن کے اندر، نوٹس کی ایک کاپی صدر کو بھیجے گا۔
(5) سپیکر دونوں ایوانوں کو مشترکہ اجلاس میں طلب کرے گا جو اس کی طرف سے نوٹس کی وصولی کے سات دن پہلے اور چودہ دن بعد میں نہیں ہوگا۔
(6) مشترکہ نشست زمین یا اس الزام کی تحقیقات کر سکتی ہے جس پر نوٹس کی بنیاد رکھی گئی ہے۔
(7) صدر کو تحقیقات کے دوران، اگر کوئی ہو، اور مشترکہ اجلاس سے پہلے پیش ہونے اور نمائندگی کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
(8) اگر تحقیقات کے نتیجے پر غور کرنے کے بعد، اگر کوئی ہو تو، مشترکہ اجلاس میں 4 [مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ)] کی کل رکنیت کے دو تہائی سے کم ووٹوں سے ایک قرارداد منظور کی جاتی ہے جس میں اعلان کیا جاتا ہے کہ صدر نااہلی کی وجہ سے عہدہ سنبھالنے کے لیے نااہل ہے یا
۔۔۔۔۔۔۔
آرٹیکل 31سے لیکر 47تک تمام کی پاسداری و عملداری کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
باب علامات النبوة في الإسلام:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان
حدیث نمبر: 3595

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْحَكَمِ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، أَخْبَرَنَا سَعْدٌ الطَّائِيُّ، أَخْبَرَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَا أَنَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ فَشَكَا إِلَيْهِ الْفَاقَةَ، ثُمَّ أَتَاهُ آخَرُ فَشَكَا إِلَيْهِ قَطْعَ السَّبِيلِ، فَقَالَ:‏‏‏‏"يَا عَدِيُّ هَلْ رَأَيْتَ الْحِيرَةَ، قُلْتُ:‏‏‏‏ لَمْ أَرَهَا وَقَدْ أُنْبِئْتُ عَنْهَا، قَالَ:‏‏‏‏ فَإِنْ طَالَتْ بِكَ حَيَاةٌ لَتَرَيَنَّ الظَّعِينَةَ تَرْتَحِلُ مِنْ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِالْكَعْبَةِ لَا تَخَافُ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ، قُلْتُ:‏‏‏‏ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ نَفْسِي فَأَيْنَ دُعَّارُ طَيِّئٍ الَّذِينَ قَدْ سَعَّرُوا الْبِلَادَ وَلَئِنْ طَالَتْ بِكَ حَيَاةٌ لَتُفْتَحَنَّ كُنُوزُ كِسْرَى، قُلْتُ:‏‏‏‏ كِسْرَى بْنِ هُرْمُزَ، قَالَ:‏‏‏‏ كِسْرَى بْنِ هُرْمُزَ وَلَئِنْ طَالَتْ بِكَ حَيَاةٌ لَتَرَيَنَّ الرَّجُلَ يُخْرِجُ مِلْءَ كَفِّهِ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ يَطْلُبُ مَنْ يَقْبَلُهُ مِنْهُ، فَلَا يَجِدُ أَحَدًا يَقْبَلُهُ مِنْهُ وَلَيَلْقَيَنَّ اللَّهَ أَحَدُكُمْ يَوْمَ يَلْقَاهُ وَلَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ تَرْجُمَانٌ يُتَرْجِمُ لَهُ، فَلَيَقُولَنَّ لَهُ أَلَمْ أَبْعَثْ إِلَيْكَ رَسُولًا فَيُبَلِّغَكَ، فَيَقُولُ:‏‏‏‏ بَلَى، فَيَقُولُ:‏‏‏‏ أَلَمْ أُعْطِكَ مَالًا وَأُفْضِلْ عَلَيْكَ، فَيَقُولُ:‏‏‏‏ بَلَى فَيَنْظُرُ عَنْ يَمِينِهِ فَلَا يَرَى إِلَّا جَهَنَّمَ وَيَنْظُرُ عَنْ يَسَارِهِ فَلَا يَرَى إِلَّا جَهَنَّمَ، قَالَ:‏‏‏‏ عَدِيٌّ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:‏‏‏‏ اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقَّةِ تَمْرَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ شِقَّةَ تَمْرَةٍ فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ، قَالَ:‏‏‏‏ عَدِيٌّ فَرَأَيْتُ الظَّعِينَةَ تَرْتَحِلُ مِنْ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِالْكَعْبَةِ لَا تَخَافُ إِلَّا اللَّهَ وَكُنْتُ فِيمَنِ افْتَتَحَ كُنُوزَ كِسْرَى بْنِ هُرْمُزَ وَلَئِنْ طَالَتْ بِكُمْ حَيَاةٌ لَتَرَوُنَّ مَا، قَالَ:‏‏‏‏ النَّبِيُّ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْرِجُ مِلْءَ كَفِّهِ"، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُجَاهِدٍ، حَدَّثَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ، سَمِعْتُ عَدِيًّا كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

مجھ سے محمد بن حکم نے بیان کیا، کہا ہم کو نضر نے خبر دی، کہا ہم کو اسرائیل نے خبر دی، کہا ہم کو سعد طائی نے خبر دی، انہیں محل بن خلیفہ نے خبر دی، ان سے عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک صاحب آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے فقر و فاقہ کی شکایت کی، پھر دوسرے صاحب آئے اور راستوں کی بدامنی کی شکایت کی، اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدی! تم نے مقام حیرہ دیکھا ہے؟ (جو کوفہ کے پاس ایک بستی ہے) میں نے عرض کیا کہ میں نے دیکھا تو نہیں، البتہ اس کا نام میں نے سنا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہاری زندگی کچھ اور لمبی ہوئی تو تم دیکھو گے کہ ہودج میں ایک عورت اکیلی حیرہ سے سفر کرے گی اور (مکہ پہنچ کر) کعبہ کا طواف کرے گی اور اللہ کے سوا اسے کسی کا بھی خوف نہ ہو گا۔ میں نے (حیرت سے) اپنے دل میں کہا، پھر قبیلہ طے کے ان ڈاکوؤں کا کیا ہو گا جنہوں نے شہروں کو تباہ کر دیا ہے اور فساد کی آگ سلگا رکھی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم کچھ اور دنوں تک زندہ رہے تو کسریٰ کے خزانے (تم پر) کھولے جائیں گے۔

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:04

06
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
37. ریاست کرے گی-
(a) پسماندہ طبقات یا علاقوں کے تعلیمی اور معاشی مفادات کو خاص خیال کے ساتھ فروغ دینا؛
(b) ناخواندگی کو دور کرنا اور کم از کم ممکنہ مدت کے اندر مفت اور لازمی ثانوی تعلیم فراہم کرنا؛
(c) تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کو عام طور پر دستیاب اور اعلیٰ تعلیم کو قابلیت کی بنیاد پر سب کے لیے یکساں طور پر قابل رسائی بنانا؛
(d) سستے اور فوری انصاف کو یقینی بنانا؛
(e) کام کے منصفانہ اور انسانی حالات کو محفوظ بنانے کے لیے انتظامات کریں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچوں اور خواتین کو ان کی عمر یا جنس کے لیے نا مناسب پیشوں میں ملازمت نہ دی جائے، اور ملازمت میں خواتین کے لیے زچگی کے فوائد کے لیے؛
(f) تعلیم، تربیت، زرعی اور صنعتی ترقی اور دیگر طریقوں کے ذریعے مختلف علاقوں کے لوگوں کو پاکستان کی خدمت میں ملازمت سمیت تمام قسم کی قومی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینے کے قابل بنانا؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لوگوں کی سماجی اور معاشی بہبود کو فروغ دینا

38. ریاست کرے گی-
(a) جنس، ذات پات، عقیدہ یا نسل سے بالاتر ہو کر لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا، ان کا معیار زندگی بلند کرنا، دولت اور ذرائع پیداوار کے ارتکاز کو روکنا اور چند لوگوں کے ہاتھوں میں تقسیم کرنا اور عام مفادات کو نقصان پہنچانا۔ اور آجروں اور ملازمین، اور مالک مکان اور کرایہ داروں کے درمیان حقوق کی منصفانہ ایڈجسٹمنٹ کو یقینی بنا کر؛
(b) تمام شہریوں کے لیے، ملک کے دستیاب وسائل کے اندر، کام کے لیے سہولیات اور مناسب آرام اور فراغت کے ساتھ مناسب معاش کی فراہمی؛
(c) پاکستان کی خدمت میں کام کرنے والے تمام افراد کے لیے یا دوسری صورت میں، لازمی سوشل انشورنس یا دیگر ذرائع سے سماجی تحفظ فراہم کرنا؛
(d) جنس، ذات پات، نسل یا نسل سے قطع نظر ایسے تمام شہریوں کے لیے زندگی کی بنیادی ضروریات، جیسے خوراک، لباس، مکان، تعلیم اور طبی امداد فراہم کرنا، جو کہ کمزوری، بیماری کی وجہ سے مستقل یا عارضی طور پر اپنی روزی کمانے سے قاصر ہیں۔ یا بے روزگاری؛
(e) پاکستان کی خدمت کے مختلف طبقوں کے افراد سمیت افراد کی آمدنی اور کمائی میں تفاوت کو کم کرنا؛ 1*
(f) سود کو جلد از جلد ختم کریں 2[؛ اور]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مسلح افواج میں لوگوں کی شرکت

39. ریاست پاکستان کے تمام حصوں کے لوگوں کو پاکستان کی مسلح افواج میں شرکت کے قابل بنائے گی۔
مسلم دنیا کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا اور بین الاقوامی امن کو فروغ دینا
40. ریاست اسلامی اتحاد کی بنیاد پر مسلم ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے، ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے لوگوں کے مشترکہ مفادات کی حمایت، بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینے، تمام اقوام کے درمیان خیر سگالی اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کرے گی۔ بین الاقوامی تنازعات کا پرامن طریقے سے حل۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صدر کی برطرفی 2[یا مواخذہ]

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:04

05
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
23. ہر شہری کو آئین اور عوامی مفاد میں قانون کی طرف سے عائد کی گئی کسی بھی معقول پابندی کے تابع پاکستان کے کسی بھی حصے میں جائیداد حاصل کرنے، رکھنے اور تصرف کرنے کا حق ہوگا۔

جائیداد کے حقوق کا تحفظ

24. (1) قانون کے مطابق کسی شخص کو اس کی جائیداد سے محروم نہیں کیا جائے گا۔
(2) کوئی جائیداد لازمی طور پر حاصل نہیں کی جائے گی اور نہ ہی اس پر قبضہ کیا جائے گا سوائے عوامی مقصد کے، اور قانون کی اتھارٹی کے بغیر جو اس کے لیے معاوضہ فراہم کرتا ہے اور یا تو معاوضے کی رقم طے کرتا ہے یا ان اصولوں کی وضاحت کرتا ہے جس میں معاوضے کا تعین کیا جانا ہے۔ اور دیا.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آرٹیکل 19سے لیکر 24 تک کی عملداری کروانے میں بھی مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسلامی طرز زندگی

31. (1) پاکستان کے مسلمانوں کو انفرادی اور اجتماعی طور پر اس قابل بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کہ وہ اپنی زندگیوں کو اسلام کے بنیادی اصولوں اور بنیادی تصورات کے مطابق ترتیب دے سکیں اور ایسی سہولیات فراہم کریں جن کے ذریعے وہ زندگی کے مفہوم کو سمجھنے کے قابل ہو سکیں۔ قرآن پاک اور سنت.
(2) ریاست پاکستان کے مسلمانوں کے احترام کے طور پر کوشش کرے گی،
(a) قرآن پاک اور اسلامیات کی تعلیم کو لازمی بنانا، عربی زبان سیکھنے کی حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنا اور قرآن پاک کی صحیح اور درست طباعت اور اشاعت کو محفوظ بنانا؛
(b) اتحاد اور اسلامی اخلاقی معیارات کی پابندی کو فروغ دینا؛ اور
(c) زکوٰۃ 1[عشر،] اوقاف کی مناسب تنظیم کو محفوظ بنانے کے لیے
اور مساجد.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تعصبی اور اسی طرح کے دیگر تعصبات کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

33. ریاست شہریوں میں متعصبانہ، نسلی، قبائلی فرقہ وارانہ اور صوبائی تعصبات کی حوصلہ شکنی کرے گی۔
قومی زندگی میں خواتین کی بھرپور شرکت
34. قومی زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
خاندان کی حفاظت وغیرہ۔
35. ریاست شادی، خاندان، ماں اور بچے کی حفاظت کرے گی۔

اقلیتوں کا تحفظ

36. ریاست اقلیتوں کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے گی، بشمول وفاقی اور صوبائی خدمات میں ان کی مناسب نمائندگی۔
سماجی انصاف کا فروغ اور معاشرتی برائیوں کا خاتمہ

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:04

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
04
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نقل و حرکت کی آزادی وغیرہ۔

15. ہر شہری کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ عوامی مفاد میں قانون کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی معقول پابندی کے تابع ہو، پاکستان بھر میں آزادانہ طور پر داخل ہو اور نقل و حرکت کرے اور اس کے کسی بھی حصے میں رہائش اختیار کرے۔
اجتماع کی آزادی
16. ہر شہری کو امن عامہ کے مفاد میں قانون کی طرف سے عائد کی گئی کسی بھی معقول پابندی کے تابع پرامن اور بغیر ہتھیاروں کے جمع ہونے کا حق ہوگا۔
انجمن کی آزادی
1[17. (1) ہر شہری کو پاکستان کی خودمختاری یا سالمیت، امن عامہ یا اخلاقیات کے مفاد میں قانون کی طرف سے عائد کی گئی کسی بھی معقول پابندی کے تابع انجمنیں یا یونینیں بنانے کا حق حاصل ہوگا۔
(2) ہر شہری کو، جو کہ پاکستان کی خدمت میں نہیں ہے، کو ایک سیاسی جماعت بنانے یا اس کا رکن بننے کا حق حاصل ہوگا، جو پاکستان کی خودمختاری یا سالمیت کے مفاد میں قانون کے ذریعے عائد کی گئی کسی معقول پابندی کے تابع ہے اور ایسا قانون یہ فراہم کرے گا کہ جہاں وفاقی حکومت یہ اعلان کرتی ہے کہ کوئی سیاسی جماعت پاکستان کی خودمختاری یا سالمیت کے خلاف کسی طریقے سے بنائی گئی ہے یا کام کر رہی ہے، وفاقی حکومت اس اعلان کے پندرہ دنوں کے اندر معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجے گی جس کا اس طرح کا فیصلہ حوالہ حتمی ہوگا۔
(3) ہر سیاسی جماعت قانون کے مطابق اپنے فنڈز کے ذرائع کا حساب دے گی۔]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آرٹیکل 15کی عملداری کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آزادی اظہار وغیرہ۔

19. ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی کا حق حاصل ہوگا، اور صحافت کی آزادی ہوگی، جو اسلام کی شان یا پاکستان کی سالمیت، سلامتی یا دفاع یا کسی بھی حصے کے مفاد میں قانون کے ذریعے عائد کی گئی کسی بھی معقول پابندی کے تابع ہو گی۔ اس میں، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، شائستگی یا اخلاقیات، یا توہین عدالت کے سلسلے میں، 1[کمیشن] یا کسی جرم پر اکسانا۔
معلومات کا حق۔
2[19A. ہر شہری کو عوامی اہمیت کے تمام معاملات میں معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا حق ہوگا ضابطے اور قانون کی طرف سے عائد کردہ معقول پابندیوں کے تابع۔
آزادی کو دعوی مذہب اور کو انتظام مذہبیاداروں
20. قانون، امن عامہ اور اخلاقیات کے تابع،
(a) ہر شہری کو اپنے مذہب کا دعویٰ کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کا حق حاصل ہوگا۔ اور
(b) ہر مذہبی فرقے اور اس کے ہر فرقے کو اپنے مذہبی اداروں کے قیام، دیکھ بھال اور انتظام کا حق حاصل ہوگا۔

کسی خاص مذہب کے مقاصد کے لیے ٹیکس کے خلاف تحفظ

21. کسی شخص کو کوئی خاص ٹیکس ادا کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا جس سے حاصل ہونے والی آمدنی اس کے مذہب کے علاوہ کسی اور مذہب کی تبلیغ یا اس کی دیکھ بھال پر خرچ کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جائیداد کے بارے میں فراہمی

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:05

03
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریاست سے وفاداری اور آئین و قانون کی اطاعت

5. (1) ریاست سے وفاداری ہر شہری کا بنیادی فرض ہے۔
(2) آئین اور قانون کی اطاعت ہر شہری کا جہاں بھی وہ ہو اور فی الحال پاکستان کے اندر ہر دوسرے فرد کا 1[ناقابلِ تسخیر] فرض ہے۔

اعلیٰ غداری
6. 2[(1) کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا طاقت کے استعمال سے یا کسی اور غیر آئینی طریقے سے آئین کو منسوخ کرتا ہے یا توڑتا ہے یا معطل کرتا ہے یا اسے التوا میں رکھتا ہے، یا منسوخ کرنے یا توڑنے یا معطل کرنے یا معطل کرنے کی کوشش کرتا ہے یا سازش کرتا ہے۔ سنگین غداری کا مجرم۔]
(2) کوئی بھی شخص جو شق (1) میں مذکور اعمال 3[یا تعاون کرنے] کی مدد کر رہا ہے وہ بھی اسی طرح سنگین غداری کا مجرم ہوگا۔

1[(2A) شق (1) یا شق (2) میں مذکور سنگین غداری کے عمل کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سمیت کسی بھی عدالت سے توثیق نہیں کی جائے گی۔]
(2) 2[مجلسِ شوریٰ (پارلیمنٹ)] قانون کے ذریعے سنگین غداری کے مرتکب پائے جانے والے افراد کی سزا کا انتظام کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئین کے آرٹیکل 2سے لیکر 6تک اوراسکی ذیل شقوں سے بھی مکمل طور پر منحرف ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باب 1۔ بنیادی حقوق

بنیادی حقوق سے متصادم یا ان کی تذلیل کرنے والے قوانین کو کالعدم قرار دیا جائے۔

8. (1) کوئی بھی قانون، یا کوئی رواج یا استعمال جس میں قانون کی طاقت ہو، جہاں تک وہ اس باب کے عطا کردہ حقوق سے متصادم ہے، اس حد تک، اس طرح کی عدم مطابقت کی حد تک، کالعدم ہو جائے گی۔
(2) ریاست ایسا کوئی قانون نہیں بنائے گی جو اس طرح سے عطا کردہ حقوق کو چھینتی ہو یا اس میں تخفیف کرتی ہو اور اس شق کی خلاف ورزی میں بنایا گیا کوئی بھی قانون، اس حد تک خلاف ورزی کی حد تک کالعدم ہو گا۔
(3) اس آرٹیکل کی دفعات کا اطلاق نہیں ہوگا-
(a) مسلح افواج، یا پولیس یا ایسی دیگر افواج کے ارکان سے متعلق کوئی قانون جن پر امن عامہ کی بحالی کا الزام ہے، اس مقصد کے لیے کہ ان کے فرائض کی مناسب انجام دہی کو یقینی بنایا جائے یا ان میں نظم و ضبط برقرار رکھا جائے؛ یا
2[(b) میں سے کوئی بھی -
(i) پہلے شیڈول میں بتائے گئے قوانین جیسا کہ شروع ہونے والے دن سے فوراً پہلے نافذ العمل ہے یا جیسا کہ اس شیڈول میں بیان کردہ قوانین میں سے کسی میں ترمیم کی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(8) مناسب ریویو بورڈ زیر حراست شخص کی حراست کی جگہ کا تعین کرے گا اور اس کے خاندان کے لیے مناسب گزارہ الاؤنس طے کرے گا۔
(9) اس آرٹیکل میں کچھ بھی کسی ایسے شخص پر لاگو نہیں ہوگا جو اس وقت دشمن اجنبی ہے۔
منصفانہ ٹرائل کا حق
2[10A. اپنے شہری حقوق اور ذمہ داریوں کے تعین کے لیے یا اس کے خلاف کسی مجرمانہ الزام میں کوئی شخص منصفانہ مقدمے اور مناسب کارروائی کا حقدار ہوگا۔]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آرٹیکل 8سے لیکر 10اے تک سے مکمل طور پر منحرف و چکے ہیں۔

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:05

02
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان؛

بانی پاکستان، قائداعظم محمد علی جناح کے اس اعلان کے وفادار، کہ پاکستان سماجی انصاف کے اسلامی اصولوں پر مبنی ایک جمہوری ریاست ہو گا۔
جبر و استبداد کے خلاف عوام کی مسلسل جدوجہد سے حاصل کی گئی جمہوریت کے تحفظ کے لیے وقف؛
ایک نئی ترتیب کے ذریعے ایک مساوی معاشرہ تشکیل دے کر اپنے قومی اور سیاسی اتحاد اور یکجہتی کے تحفظ کے عزم سے متاثر ہو کر؛
اس طرح، قومی اسمبلی میں ہمارے نمائندوں کے ذریعے، اس آئین کو اپنائیں، نافذ کریں اور خود کو دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئین کی تمہید اور اسکے ذیلی آرٹیکلز سے مکمل طور پر منحرف ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(3) 6[مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ)] قانون کے ذریعے فیڈریشن کی نئی ریاستوں یا علاقوں میں ایسی شرائط و ضوابط پر داخلہ دے سکتی ہے جو اسے مناسب سمجھے۔]
اسلام کو ریاستی مذہب قرار دیا جائے۔
2. اسلام پاکستان کا ریاستی مذہب ہوگا۔
مقاصد کی قرارداد فارم حصہ کی بنیادی دفعات
7[2A. ضمیمہ میں دوبارہ پیش کردہ قرارداد مقاصد میں بیان کردہ اصول اور دفعات کو اس طرح آئین کا اہم حصہ بنایا گیا ہے اور اس کے مطابق ان کا اثر ہوگا]۔
1آئین کی شقیں سوائے آرٹیکل 6، 8 سے 28، (دونوں سمیت)، آرٹیکل 101 کی شق 2 اور (2a)، آرٹیکل 199، 213 سے 216 (دونوں سمیت) اور 270-A کے، نافذ العمل ہیں۔ 10 مارچ 1985 سے، سواری SRO نمبر 212(I)/85۔ مورخہ 10 مارچ 1985، گزٹ آف پاکستان، غیر معمولی، حصہ II، صفحہ 279 اور مذکورہ بالا مضامین 30 دسمبر 1985 سے نافذ العمل ہیں، بذریعہ ایس آر او نمبر 1273(I)/85 مورخہ 29 دسمبر۔ 1985، گزٹ آف پاکستان، غیر معمولی، حصہ اول، صفحہ 3185۔
2سبس بذریعہ آئین (فرسٹ ایم ڈی ٹی) ایکٹ، 1974 (33 کا 1974)، s. 2، "شقوں (2)، (3) اور (4)" کے لیے (4 مئی 1974ء)۔
3سبس آئین (اٹھارہویں Amdt.) ایکٹ، 2010 (2010 کا 10) کی طرف سے، s. 3 - "بلوچستان" کے لیے۔
4سبس ibid.، "شمال-مغربی سرحد" کے لیے۔
5سبس ibid.، "سندھ" کے لیے۔
6سبس 1973 آرڈر، 1985 کے آئین کی بحالی کے ذریعے (1985 کا پی او نمبر 14) آرٹ۔ 2 اور Sch.، "پارلیمنٹ" کے لیے۔
7نیا آرٹیکل 2A Ins. ابید

استحصال کا خاتمہ

3. ریاست ہر قسم کے استحصال کے خاتمے اور بنیادی اصول کی بتدریج تکمیل کو یقینی بنائے گی، ہر ایک سے اس کی صلاحیت کے مطابق ہر ایک کو اس کے کام کے مطابق۔
افراد کا حق جس کے ساتھ قانون کے مطابق معاملہ کیا جائے۔
4. (1) قانون کے تحفظ سے لطف اندوز ہونا اور قانون کے مطابق سلوک کرنا ہر شہری کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ وہ جہاں بھی ہو، اور فی الحال پاکستان کے اندر ہر دوسرے شخص کا۔
(2) خاص طور پر-
(a) کسی بھی شخص کی جان، آزادی، جسم، ساکھ یا جائیداد کے لیے نقصان دہ کوئی اقدام قانون کے مطابق نہیں کیا جائے گا۔
(b) کسی بھی شخص کو ایسے کام کرنے سے روکا یا روکا نہیں جائے گا جو قانون کی طرف سے ممنوع نہیں ہے؛ اور
(c) کسی شخص کو وہ کام کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا جس کا قانون اس سے تقاضا نہیں کرتا۔

Ответить
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA - 24.09.2024 18:05

01
عام آدمی کا، پولیس کے تھانہ فوجی عدالت میں مقدمہ برخلاف تمام مذہبی اور آئین کی 181 سیاسی جماعتوں، صلب کرنے انسانی حقوق، پاکستان کی پولیس اور پاکستان کی مسلح افواج بری ،بحری اور فضائی افواج و پاکستان کے دیگر قانون نافظ کرنے والے خفیہ اور ظاہر حساس و غیر حساس تمام اداروں کے تمام مرد وخواتین،بسب نہ کرنے کاروائی برخلاف نام نہاد ممبران اسلامی جمہوریہ پاکستان، ایوان بالا و زیریں کے تمام کے تمام ارکین جو کہ " آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان" اور بنیادی عالمی تسلیم شدہ جمہوری و انسانی حقوق و اخلاقیات سے عاری نشئی اور معزور۔ جملہ تمام ارکین صدر وزیر اعظم ، صوبوں کے وزیر اعلی کوان 77سالہ جرائم میں فوری گرفتار کیا جائے ۔ریاست کے ادارے ان جرائم پیشہ عناصر کی بدمعاشی پر خاموش کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذیل میں آئین پاکستان 1973سے چند ثبوت جن کی رو سے صدر اسلامی جمہویہ پاکستان ، وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان ،سمیت تمام ارکین پارلیمنٹ دیگر انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ آئین شکنی اور" سنگین ترین غداری" کے مرتکب پائے جاتے ہیں جنکو جملہ ادارے فوری طور پر گرفتار کریں اور عوامی عدالت کا نعقاد کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئین کی تمہید اور اسکے ذیلی آرٹیکلز سے مکمل طور پر منحرف ہو چکے ہیں۔
آرٹیکل 31سے لیکر 47تک تمام کی پاسداری و عملداری کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 2سے لیکر 6تک اوراسکی ذیل شقوں سے بھی مکمل طور پر منحرف ہو چکے ہیں۔
آرٹیکل 8سے لیکر 10اے تک سے مکمل طور پر منحرف و چکے ہیں۔
آرٹیکل 15کی عملداری کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
آرٹیکل 31سے لیکر 47تک تمام کی پاسداری و عملداری کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔)

اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین

[12 اپریل 1973]

تمہید
جبکہ پوری کائنات پر حاکمیت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے، اور پاکستان کے عوام کو اس کی مقرر کردہ حدود میں استعمال کرنے کا اختیار ایک مقدس امانت ہے۔
اور جب کہ یہ پاکستان کے عوام کی مرضی ہے۔

ترتیب؛
جس میں ریاست اپنے اختیارات اور اختیارات عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال کرے گی۔
جس میں اسلام کی طرف سے بیان کردہ جمہوریت، آزادی، مساوات، رواداری اور سماجی انصاف کے اصولوں کی مکمل پابندی کی جائے گی۔
جس میں مسلمانوں کو اس قابل بنایا جائے گا کہ وہ انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنی زندگیوں کو اسلام کی تعلیمات اور تقاضوں کے مطابق ترتیب دیں جیسا کہ قرآن پاک اور سنت میں بیان کیا گیا ہے۔
جس میں اقلیتوں کے لیے آزادانہ طور پر اپنے مذاہب کا دعویٰ کرنے اور اس پر عمل کرنے اور اپنی ثقافتوں کو ترقی دینے کا مناسب بندوبست کیا جائے گا۔
جس میں اب پاکستان میں شامل یا اس کے ساتھ الحاق میں شامل علاقے اور اس طرح کے دوسرے علاقے جو اس کے بعد پاکستان میں شامل ہوں گے یا اس کے ساتھ الحاق کریں گے ایک فیڈریشن تشکیل دیں گے جس کی اکائیاں اپنے اختیارات اور اختیارات پر ایسی حدود اور حدود کے ساتھ خود مختار ہوں گی جو کہ تجویز کی گئی ہوں گی۔
جس میں بنیادی حقوق کی ضمانت دی جائے گی، بشمول حیثیت کی برابری، مواقع اور قانون کے سامنے، سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف، اور آزادی فکر، اظہار، عقیدہ، عقیدہ، عبادت اور انجمن، قانون اور عوامی اخلاقیات کے تابع؛
جس میں اقلیتوں اور پسماندہ اور پسے ہوئے طبقات کے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں گے۔
جس میں عدلیہ کی آزادی مکمل طور پر محفوظ ہو گی۔
جس میں فیڈریشن کے علاقوں کی سالمیت، اس کی آزادی اور اس کے تمام حقوق بشمول زمین، سمندر اور ہوا پر اس کے خودمختار حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔
تاکہ پاکستانی عوام خوشحال ہو کر دنیا کی اقوام میں اپنا جائز اور باوقار مقام حاصل کر سکیں اور بین الاقوامی امن و ترقی اور انسانیت کی خوشی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔
اب، لہذا، ہم، پاکستانی عوام؛
اللہ تعالیٰ اور انسانوں کے سامنے اپنی ذمہ داری کا احساس؛ کے مقصد میں عوام کی قربانیوں سے آگاہ ہیں۔

Ответить
@ВаняПечкин-и5ы
@ВаняПечкин-и5ы - 24.09.2024 18:32

Вот такие люди нами правят. Жесть.

Ответить
@ИринаД-ы2л
@ИринаД-ы2л - 24.09.2024 18:46

опять этот кошмар,
смотреть тошно

Ответить
@shvn1951
@shvn1951 - 24.09.2024 19:38

من روی حمله نظامی به ایرلن برنانه ریزی کردم ..روی حرف من کسی حرف نمیزنه 😡

Ответить
@Сергей-й9и6ч
@Сергей-й9и6ч - 24.09.2024 20:26

Монолог...
Заменить диалогом.
Результативным и плодотворным.
Приятно что понимать начинаете.
Даже Ваш монолог за трибуной очень полезный и перспективный.
Но.
Поймите.
Красота и виртуозность русского языка это прекрасно.
Но.
Понимание и мышление.
Искарежено алкоголем за сотни лет.
Нас уничтожали.
Культурно и физически.
Искусственный интелект...
В руках диких - вреден людям.
Понимаете?
Культурные...
ГЕРМАНИЯ
ВЫСОКОКУЛЬТУРНАЯ СТРАНА.
А что было ?
РПЦ...
Болезнь народа.
ОПИУМ ДЛЯ НАРОДА
Да да.
РПЦ УПЦ - НЕАДЕКВАТНОСТЬ.
а что можно обсуждать с больными?
А?
Религия из пустыни мертвого моря - неадекватна.
Что можно обсуждать с неадекватными?
Вопрос:
Упадет ли манная каша с неба????😂
Поймите же быстрее.
Проснитесь от тумана обмана.
В Оман уже Зеленский слетал....
Сколько вам нужно доказывать????
Я практик.
Я кофе пил на кухне.
А ракета из России взорвалась в драмтеатре Чернигова недалеко от меня 19.08.2024
Россия...
Я с Тобою говорю.
Территория РФ.
С народом - на Вы.
Украина по словам украинцев - дурдом.
Что вам еще нужно доказывать????
Церквы строят а люди в общежитиях живут.
Что вам еще нужно?????
Глаза протрите блин....
Культурные...

Ответить
@АлександрАлександр-ж5ы
@АлександрАлександр-ж5ы - 24.09.2024 21:18

Что-то и Голикову в мироустройство понесло😂

Ответить
@1995-2009
@1995-2009 - 24.09.2024 21:59

Голикова молодец, такая женщина хорошая, берегите её

Ответить
@ТониДжонс-й5я
@ТониДжонс-й5я - 25.09.2024 00:28

🔥🔥🔥

Ответить
@АндрейЛевко-ч2п
@АндрейЛевко-ч2п - 25.09.2024 04:53

Она вобще понимает что она говорит

Ответить
@galaxys875
@galaxys875 - 25.09.2024 05:35

Когда всю эту пятую колонну посадят с полной конфискацией всех активов?! Голикова развалила всю медицину, которая была ни ей создана, а советским народом, а теперь она выдавливает коренных медиков, а ставит на должности на которых работали грамотные коренные медики, то теперь на этих должностях мигранты, которые получили гражданство России, но не обладают знаниями по медицине и продолжают геноцид русского народа!!!

Ответить
@АлексейАнаненко-и7э
@АлексейАнаненко-и7э - 25.09.2024 07:47

Арбидол дорого стоит.

Ответить
@Fitoniknik
@Fitoniknik - 25.09.2024 12:00

Какая-то муть! Ни о чем , словесный понос, мыслей ноль.

Ответить
@Вася-е1е
@Вася-е1е - 25.09.2024 20:36

Гнать помойной метлой..

Ответить
@denbur7790
@denbur7790 - 25.09.2024 22:34

Когда же ее, силуанова, грефа и эрнста посадят с конфискацией? И Шойгу, как так он не знал, что твориться в веренном ему МО? Закрадываются не очень хорошие мысли, что верхушка государства против народа и самого государства, они чисто грабят, а потом уедут за границу, Голикова к мужу к Христенко, который живет в Италии на Вилле которую он с зарплаты не купил бы, Какое лицимерие, какие речи. Какой цырк. Им плевать на народ и государство. Закончится ее работа, и что будет жить на пенсию в России, как же. Гнать в зашей слуг Мирового Сионизма!

Ответить
@galastr67
@galastr67 - 26.09.2024 20:51

Какая то кучка. А что натворила , страна умирает , народ вымирает ,экология ,леса,животные ,реки все пропало! А ведь кучка воровитых бесхозяйственных и малообразованных бандитов!

Ответить
@galastr67
@galastr67 - 26.09.2024 20:55

Что то я не понимаю, о чем она с таким умным видом читает то, запинаясь? Наверное, сама не понимает, лицо такое звериное сделала, попробуй подступи к горгоне..

Ответить
@AndreyAP77-yn5gg
@AndreyAP77-yn5gg - 28.09.2024 00:19

Форумы - ничто. Сделайте площадки в парках для молодёжного актёрского и музыкального творчества👆тогда поверим👆

Ответить
@надежда-к1я9ъ
@надежда-к1я9ъ - 28.09.2024 11:13

Ее в шею гнать за уничтожение тех сфер, в которых она орудовала, конечно , не одна, десятилетия назад, а она ещё какие то итоги подводит...

Ответить
@ВикторияГорбунова-ф9у
@ВикторияГорбунова-ф9у - 29.09.2024 19:33

Когда уже привлекут по полной?

Ответить
@Николай-ц2б2в
@Николай-ц2б2в - 30.09.2024 06:36

К стенке казнокрадов.

Ответить
@ISADV-rw1kk
@ISADV-rw1kk - 07.10.2024 09:14

Махровый Фашизм в России!!!!

Ответить
@tigerazazazello4517
@tigerazazazello4517 - 11.10.2024 07:58

За Голиковой тypма плачет # , как и за половиной из них , при Сталине их бы всех расстреляли давно уже . ))) 🤗🤭🤫🤐🤔🤨

Ответить
@Умед-ч8к
@Умед-ч8к - 11.10.2024 09:44

Добрый день России сколько получает пенсионер в месяц?

Ответить
@АлександрЮрьевичКадынцев
@АлександрЮрьевичКадынцев - 15.10.2024 08:17

У ведьм тёмных в сказаниях было знание о детской плоти и то какую она давала энергию пропитанный жизненной энергией вновьприбывший сосуд поглащался чем моложе тем сильнее эфект, некоторые используют свинней молодых в пищу нр это всё демоничнское то не человек он и на оскезе не сможет пробыть и о душе забыл давно. Но то сказания. Упоси бог от таких людей тем более во власти.

Ответить
@ЕлизаветаАндреевнаАндреевна
@ЕлизаветаАндреевнаАндреевна - 19.10.2024 14:02

Точно...
Нужно франшизу, кинематографа глянуть.
И Фестиваль кинопроката

Ответить
@ЕлизаветаАндреевнаАндреевна
@ЕлизаветаАндреевнаАндреевна - 19.10.2024 14:02

🎉

Ответить